انسان پر وارد ہونے والے احوال
ارشاد فرمایا کہ انسان پر دو حال ہی وارد ہوتے ہیں:۔
۔۱۔ خوشی مسرت ۲۔ غم و فکرمندی
دونوں کا وظیفہ ادا کرکے انسان دائمی کامیابی حاصل کرسکتا ہے۔ پہلی حالت میں شکر و حمد سے لبریز ہو ، دوسری صورت میں صبر و استقامت کا دامن تھام لے ۔ یہی حقیقی و دائمی کامیابی ہے۔
پس دونوں حالتوں میں اپنے جذبات کے اظہار کے لیے حدود اللہ کی رعایت ضروری ہے ۔ خوشی کے مواقع پر آپے سے باہر ہوجانا ، حرمتوں کو پامال کرنا بالخصوص جہراََ و علانیۃََ بڑی شقاوت ہے۔ اسی طرح غم کے مواقع پر نوحہ کرنا اور کفریہ جملے ادا کرنا ہلاکت و خسران کا ذریعہ ہے۔
اس سلسلہ میں بہت کوتاہی ہوتی ہے اور تنبیہ کی جائے تو عجیب و غریب اعذار پیش کیے جاتے ہیں جو اکثر ’’عذرِ گناہ بد تر از گناہ‘‘ کے مصداق ہوتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ احساس کو زندہ کردیں اور فکر نصیب فرمائیں ۔
( مؤرخہ ۶اکتوبر ۲۰۱۹ء، ۴۶واں سالانہ جلسہ برائے نوجوانان بعد صلوٰۃ الظہر، اسلامک دعوۃ اکیڈمی، لیسٹر، برطانیہ)
ازافادات محبوب العلماء حضرت مولانا سلیم دھورات مدظلہ العالی (خلیفہ مجاز مولانا یوسف لدھیانوی شہید رحمہ اللہ تعالیٰ)۔
نوٹ: اس طرح کے دیگر قیمتی ملفوظات جو اکابر اولیاء اللہ کے فرمودہ قیمتی جواہرات ہیں ۔ آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online/
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔ براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ ودیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔
اور ایسے قیمتی ملفوظات ہمارے واٹس ایپ چینل پر بھی مستقل شئیر کئے جاتے ہیں ۔ چینل کو فالو کرنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
شکریہ ۔

