انسان سے ہر حال میں عمل مطلوب ہے
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ایک بیوہ نے لکھا کہ شوہر مرحوم کے غم کی وجہ سے باوجود ڈیڑھ سال گزر جانے کے اس قدر تڑپ ہے کہ ہر چند قلب کو راجع الی اللہ کرتی ہوں لیکن یکسوئی نہیں پیدا ہوتی ۔ میری قلبی خواہش یہ ہے کہ حقیقی صبر و رضا کے ساتھ محبوبِ حقیقی رب العزت کی یاد میں دل جمعی سے عبادت میں زندگی گز اردوں۔
جواب تحریر فر مایا کہ برخورداری ! سکون مطلوب ہی نہیں عمل مطلوب ہے ، ظاہری بھی باطنی بھی ۔ ظاہری تو جانتی ہو، باطنی ہر وقت کے واسطے وہ عمل جو اختیار میں ہو مثلاً صبر اختیار میں ہے تو وہی مطلوب ہوگا۔ سکون و دل جمعی اختیار میں نہیں تو وہ مطلوب نہ ہوگا۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

