اندلس میں کیا ہوا؟
اندلس جس کے ساحل پر مشہور اسلامی جرنیل طارق بن زیاد نے کشتیاں جلا ڈالی تھیں۔۔۔۔ جہاں آٹھ سو سال تک مسلمانوں نے انتہائی شان و شوکت سے حکمرانی کی۔۔۔۔ جہاں کی جامع مسجد قرطبہ آج بھی مسلمانوں کی عظمت رفتہ پر آنسو بہا رہی ہے۔۔۔۔ جہاں کی نہریں، باغات، محل اور کوٹھیاں آج بھی اپنے معماروں کو یاد کرتی ہیں، آپ جانتے ہیں وہاں کیسے اور کب زوال آیا…؟
وہاں اسی وقت زوال آیا جب مسلمانوں نے کلام اللہ کو پسِ پشت ڈال دیا تھا اور وہ فرقوں اور گروہوں میں بٹ گئے تھے، وہ ایک دوسرے پر فتوے لگا رہے تھے اور اسلام کے بجائے اپنے خاندانوں اور قومیتوں پر فخر کرتے تھے، ایک مسلمان سردار دوسرے مسلمان سردار کو دیکھنا گوارہ نہیں کرتا تھا، بلکہ ایک دوسرے کے خلاف عیسائیوں سے بھی مدد طلب کر لیتے تھے، مسلمانوں نے خود عیسائیوں کے ہاتھوں سے خوشی خوشی مسلمانوں کو ذبح کرایا، جس کی وجہ سے عیسائیوں کے دل سے اسلام اور مسلمانوں کا وقار اور رعب ختم ہو گیا۔۔۔۔
