امراضِ باطنی کے دو اسباب
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ امراضِ باطنی کے دو اسباب ہیں : (۱) قلت ِ علم (۲) قلت ِ ہمت و خشیت۔ بعض خرابیاں تو قلت ِ علم سے پیدا ہوتی ہیں اور بعض قلت ِ ہمت و قلت ِ خشیت سے۔ مثلاً سردی کے وقت نماز کا قضا کردینا کہ چلو پھر قضا پڑھ لیں گے ، یہ قلت ِ ہمت کی علامت ہے، ان اسباب کو دور کرنا چاہیے۔ اوّل کا علاج یہ ہے کہ بقدرِ ضرورت علمِ دین حاصل کرے۔ دوسرے کا علاج یہ ہے کہ ایک وقت مقرر کرکے حق تعالیٰ شانہ کی نعمتوں کو یاد کرکے سوچے کہ اس نے ہمارے ساتھ کیا معاملہ کیا اور اور ہم نے کیا کیا۔ یہ بھی سوچے کہ ہم حشر کے میدان میں حق تعالیٰ کے سامنے اپنے معاصی کے سوال کا کیا جواب دیں گے۔پھر خدا تعالیٰ کے عذابوں کو یاد کرکے سجدے میں گر کر خوب گڑگڑائے اور استغفار کرے ۔ اگر اس کا نباہ کرو تو ایک ہفتہ میں اپنی حالت میں عظیم الشان تغیر پیدا ہوگا۔(دو قسمیں، صفحہ ۱۸۶)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات مختلف تعلیمات، اصطلاحات اور دیگر احکامات کی دو تقسیموں کو بیان کرنے کے لئے ہیں تاکہ وضاحت کے ساتھ دین شریعت کو سمجھا جا سکے ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ (بدعت کی حقیقت)۔
ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ (اسلامی شادی)۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

