امراضِ باطنہ کی تشخیص و تدبیر شیخ کا کام ہے
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ شیخ کے متعلق جو کام ہیں وہ یہ تھوڑا ہی ہیں کہ کتاب پڑھا دی یا حقیقت بیان کردی، یہ کام تو استاد کا ہے۔ امراضِ باطنہ رذیلہ کی تشخیص کرنا ، اس کی تدبیر کا تجویز کرنا یہ کام شیخ کا ہے ۔ غرضیکہ استاد سناتے ہیں، سمجھاتے ہیں اور شیخ دکھلاتے ہیں اور بتاتے ہیں کہ یہ تمہاری منزلِ مقصود ہے ، اس لیے علوم کی تکمیل کے بعد شیخ کی خدمت میں جانا چاہیے اور جس طرح سات برس یا دس برس تعلیم ظاہری میں صرف کیے ہیں ، کم از کم ایک سال تو اپنی اصلاح اور تربیت کے لیے نکال لیے جاویں مگر اس کی طرف مطلقاً کسی کو توجہ نہیں ۔(آداب ِ شیخ و مرید، صفحہ ۶۴)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات شیخ و مرید کے باہمی ربط اور آداب سے متعلق ہیں ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

