امام اہلسنّت کی اہم نصیحت

امام اہلسنّت کی اہم نصیحت

امام اہلسنّت حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر رحمہ اللہ اپنے تلامذہ اور مریدین کو نصیحت کرتے ہوئے فرماتے ہیں:۔
میں کسی بھی مسئلہ میں اپنی کوئی رائے نہیں رکھتا بلکہ قرآن و سنت اور فقہ و تاریخ کے تمام افکار و مسائل میں اکابرین علمائے دیوبند کی اجتماعی تحقیق پر اعتماد کرتا ہوں اور ان کی تمام اجماعی تعلیمات کو حق جانتے ہوئے ان پر عمل پیرا ہونے کو اپنے لیے ہدایت اور نجات کا ذریعہ سمجھتا ہوں۔
لہٰذا میں اپنے تمام تلامذہ و مریدین اور متعلقین کو نصیحت کرتا ہوں کہ وہ اکابر علماء دیوبند کے مسلک پر سختی کے ساتھ عمل پیرا رہیں اور ان کے دامن کو کسی صورت چھوڑنے نہ پائیں۔ جو اکابر علماء دیوبند کے اجماعی مسلک کو قرآن و سنت کے مطابق سمجھتے ہوئے اس پر پوری طرح قائم رہے، وہ میرے متعلقین میں شامل ہے اور جس کا اکابر کی اجماعی تحقیق پر اعتماد نہ ہو میرا اس کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔تحفظ ناموس رسالت اور عقیدہ ختم نبوت کی پاسبانی کیلئے میرے تمام شاگرد و مریدین و متعلقین ’’عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت‘‘ کے ساتھ ہر قسم کا بھرپور تعاون فرمائیں کہ یہ جماعت ہمارے بزرگوں کی قائم کردہ ہے، میری سب کو یہ نصیحت اور حکم ہے۔ (مجلہ صفدر، فتنہ غامدی نمبر)
ایک مرتبہ فرمایا:میں نے تقریباً پچاس سال تک مختلف فکری و اعتقادی اور فقہی و اجتہادی مسائل پر تحقیق کی اور تحقیق کے دوران بعض علمی و فقہی ایسے مسائل بھی میرے سامنے آئے جن کے بارے میں ذاتی تحقیق و مطالعہ کی بنا پر میری ذہنی رائے اکابرین اہل سنت کی تحقیقی رائے سے مختلف رہی۔۔۔
لیکن میں نے تقریری و تحریری طور پر کبھی بھی پبلک کے سامنے اپنی ان ذہنی آراء کا اظہار نہیں کیا۔۔۔ اس لئے کہ خود کو اکابرو اسلاف کی علمی و تحقیقی سطح کے برابر لانے کا تصور بھی کبھی دل میں پیدا نہیں ہوا۔۔۔ ہمیشہ یہی سوچا کہ میری اس ذہنی رائے کے پیچھے تحقیق میں کوئی نہ کوئی کمی موجود ہے۔۔۔
اسی سوچ و فکر کے تحت ہمیشہ اپنے اکابرو اسلاف کی تحقیقی آراء کو ہی زیادہ صحیح سمجھا۔۔۔ انہی کو دل و جان سے قابل قبول جانا اور انہی کی اتباع و پیروی کو اپنے لئے باعث ہدایت و نجات سمجھا بلکہ ان میں سے بعض مسائل ایسے بھی تھے جن کے بارے میں طویل مدت کے بعد تحقیقی طور پر منکشف بھی ہوگیا کہ اس مسئلہ میں بھی اکابر کی تحقیق ورائے ہی مدلل و محقق تھی۔۔۔ میں نے جن دلائل پر اپنی رائے قائم کی تھی وہ تو ریت کا گھر وندا تھے۔۔۔
اس لئے میں اپنے عزیز علماء کرام اور طلباء سے درخواست کرتا ہوں۔۔۔ ان کو نصیحت کرتا ہوں کہ اپنے اکابر و اسلاف کی اجماعی و اتفاقی تحقیقات و تعلیمات سے کبھی انکار و انحراف نہ کرنا اور نہ ہی کبھی جمہور اہلسنّت کا دامن چھوڑنا کیونکہ ہمارے علم و فن اور دیانت و امانت کی انتہا بھی ان کے علم وحکمت کی ابجد کو نہیں چھو سکتی، انہی پر اعتماد میں ہماری نجات ہے اور اسی میں ہمارے لئے خیرو برکت ہے۔۔۔ (ماہنامہ الشرعیہ)

Most Viewed Posts

Latest Posts

صحابہ رضی اللہ عنہم معیارِ حق

صحابہ رضی اللہ عنہم معیارِ حق حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب رحمہ اللہ فرماتے ہیں:۔۔’’حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے عقیدہ و عمل کو اپنے عقیدہ و عمل کے ساتھ ضم کر کے انہیں معیار حق فرمایا اور اعلان فرمایا کہ ’’سنن نبوت اور سنن...

read more

اَسلاف کے مسلک پر استقامت

اَسلاف کے مسلک پر استقامت حضرت مولانا سرفراز خان صفدررحمہ اللہ نے حضرت سید نفیس الحسینی رحمہ اللہ کے انتقال پُرملال کے موقع پر جو کلمات ارشاد فرمائے وہ ہم سب کیلئے بالعموم اور سلسلہ نفیسیہ کے احباب کیلئے بالخصوص مینارۂ نور ہیں۔حضرت اقدس سید انور حسین شاہ نفیس رقم کی...

read more

فتویٰ کے معاملے میں خصوصی مذاق کی چند باتیں

فتویٰ کے معاملے میں خصوصی مذاق کی چند باتیں اب میں حضرت والد صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے مذاق فتویٰ کے بارے میں آپ ہی سے سنی ہوئی چند متفرق باتیں عرض کرنا چاہتا ہوں۔۔۔ حضرت والد صاحب رحمۃ اللہ علیہ اکثر فرمایا کرتے تھے کہ محض فقہی کتابوں کی جزئیات یاد کرلینے سے انسان فقیہ...

read more