اللہ کے درکا بھکاری بن جا!۔(63)۔

اللہ کے درکا بھکاری بن جا!۔(63)۔

اکثر ہمارا نظریہ ویسے ہی ہوجاتا ہے جیسے معاشرہ میں ہم زندگی گزارتے ہیں ۔ جو مزدور جتنا کام کرتا ہے اُسکو اُتنے ہی پیسے ملتے ہیں ۔ جو شخص نوکری کے لئے جتنے پیسے طے کرتا ہے مہینے کے آخر میں وہی حاصل کرتا ہے ۔ اسی طرح کاروباری آدمی جتنی محنت کرتا ہے اُتنا نفع اٹھاتا ہے ۔
پھر اگر مزدور شام کو مالک سے کہنا بھی چاہے کہ مجھے آج ایک ہزار کی بجائے دس ہزار دے دیں تو اُسکو خود شرم آجائیگی کیونکہ ہم سب کے ذہن میں یہ نظریہ پختہ ہوچکا ہے کہ جتنا کام اُتنی اجرت ۔ جتنی محنت کی ہے اُتنے ہی پیسے مانگنے ہیں ۔
مگر دوستو ! ایک دربار ایسا ہے جہاں پر اس شرم کو ایک طرف رکھ دینا ہوتا ہے ۔ جہاں پر یہ اصول بدل جاتا ہے۔ جہاں پر تھوڑی سی محنت کرکے بہت کچھ لیا جا سکتا ہے ۔
جی بالکل !!! یہ رب تعالیٰ الغنی اور المغنی کا دربار ہے ۔ جہاں مانگنے والوں کی صدائیں سنی جاتی ہیں ۔ جو نہیں مانگتے اُنکو برا سمجھا جاتا ہے ۔ اور نہ مانگنے والوں کوطرح طرح سے متوجہ کیا جاتا ہے ۔ وہ دربار ایسا ہے جہاں تھوڑا سا عمل لے کر جاؤ اور خوب مانگو ۔
جب کبھی فرض نماز پڑھو تو نماز پڑھنے میں اگرچہ آپکو پانچ منٹ لگتے ہوں مگر آپ دعا دس منٹ کی مانگ سکتے ہیں ۔ پندرہ منٹ کی مانگ سکتے ہیں ۔ جب بھی کوئی نیک عمل کرو تو فوراً اللہ تعالی سے دُعا مانگو۔ یہ مت دیکھو کہ ہم نے تو صرف پانچ روپیہ صدقہ کیا ہے تو اب صرف ایک دعا مانگ سکتے ہیں ۔
بالکل نہیں !!!۔
یاد رکھیں! ہمارے وسائل محدود ہیں ۔ ہماری کوششیں محدود ہیں اسی لئے ہم اپنی طاقت کے مطابق مکلف ہوتےہیں۔ مگر اُس دینے والے کے خزانہ میں کمی نہیں ہے، وہاں پر انکار نہیں ہے ۔ وہاں پر کوئی شرمندگی نہیں ہے ۔وہاں لامحدود خزانہ ہے، لامحدود عطائیں ہیں اور لامحدود وقت ہے۔
اس لئے آج ہی مانگنے کی ایسی عادت بناؤ کہ تھوڑا کرو اور مانگو زیادہ ۔ دل کھول کر مانگو ۔ کیونکہ جو شخص اُس دربار سے مانگنے میں ماہر ہوگیا وہ دنیا کا امیر ترین اور آخرت میں کامیاب ترین انسان بن جائیگا ۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنے در کا بھکاری بنائے رکھے ۔ اور اپنے سوا کسی کا محتاج نہ ہونے دے ۔
آمین ۔

نوٹ : یہ ’’آج کی بات‘‘ ایک بہت ہی مفید سلسلہ ہے جس میں حذیفہ محمد اسحاق کی طرف سے مشاھدات،خیالات اور تجربات پر مبنی ایک تحریر ہوتی ہے ۔ یہ تحریر ہماری ویب سائٹ
Visit https://readngrow.online/ for FREE Knowledge and Islamic spiritual development.
پر مستقل شائع ہوتی ہے ۔ ہر تحریر کے عنوان کے آگے ایک نمبر نمایاں ہوتا ہے ۔ جس اسکی قسط کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ کون سی قسط ہے ۔ پچھلی قسطیں بھی ہماری ویب سائٹ پر دستیاب ہیں ۔ اگر کوئی پیغام یا نصیحت یا تحریر آپکو پسند آتی ہے تو شئیر ضرور کریں ۔ شکریہ ۔
مزید اپڈیٹس کے لئے ہمارے واٹس ایپ چینل کو ضرور فالو کریں
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M

Most Viewed Posts

Latest Posts

ظاہری حال سے شیطان دھوکا نہ دے پائے (326)۔

ظاہری حال سے شیطان دھوکا نہ دے پائے (326) دوکلرک ایک ہی دفتر میں کام کیا کرتے تھے ایک بہت زیادہ لالچی اور پیسوں کا پجاری تھا۔ غلط کام کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتاتھا۔ جہاں کہیں خیانت اور بددیانتی کا موقع ہوتا تو بڑی صفائی سے اُسکا صاف ستھرا...

read more

استاذ اور شاگرد کے درمیان تعلق مضبوط کیسے ہوگا؟ (325)۔

استاذ اور شاگرد کے درمیان تعلق مضبوط کیسے ہوگا؟ (325)۔ مدرسہ استاذ اور شاگرد کے تعلق کانام ہے۔جہاں پر کوئی استاذ بیٹھ گیا اور اس کے گرد چند طلبہ جمع ہوگئے تو وہ اک مدرسہ بن گیا۔مدرسہ کا اصلی جوہر کسی شاندار عمارت یا پرکشش بلڈنگ میں نہیں، بلکہ طالبعلم اور استاد کے...

read more

خلیفہ مجاز بھی حدودوقیود کے پابند ہوتے ہیں (324)۔

خلیفہ مجاز بھی حدودوقیود کے پابند ہوتے ہیں (324)۔ خانقاہی نظام میں خلافت دینا ایک اصطلاح ہے۔ جس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ صاحب نسبت بزرگ اپنے معتمد کو نسبت جاری کردیتے ہیں کہ میرے پاس جتنے بھی بزرگوں سے خلافت اور اجازت ہے وہ میں تمہیں دیتا ہوں ۔یہ ایک بہت ہی عام اور مشہور...

read more