اللہ تعالیٰ نے جن چیزوں کے دیکھنے سے منع کیا ہےان سے باز رہنا ضروری ہے
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ محرماتِ شرعیہ(یعنی جن چیزوں کو شریعت نے حرام قرار دیا ہے ان) کی مثال بادشاہی چیزوں کی طرح ہے مثلاََ بادشاہ نے یہ فرمایا کہ ان چیزوںکو ہاتھ مت لگاؤ تو بس جن چیزوں کے چھونے سے منع کیا ہے ان کو ہرگز نہ چھونا چاہئے ۔ اگرچہ سب چیزیں بادشاہ کی ہیں مگر منع کرنے کی وجہ سے ان کو چھونا ہرگز درست نہ ہوگا اور بلا اجازت چھولے گا تو مجرم قرار دیا جائے گا۔
اسی طرح اللہ تعالیٰ مثل بادشاہ کے ہیں اور ہم لوگ مثل غلام کے ہیں ۔ پس جب کہ اللہ تعالیٰ نے اجنبی عورتوں کو دیکھنے اور(بے ضرورت) گفتگو کرنے سے منع فرمایا ہے تو ان عورتوں کو برا سمجھنا ضروری نہیں ۔ وہ شاہی چیزوں کی طرح اچھی بھی ہوں تب بھی منع کرنے کی وجہ سے ہم کو چاہئے کہ ہرگز ان سے گفتگو نہ کریں اور نہ ان کو دیکھیں بلکہ بیعت کے وقت بھی ان کو ہاتھ نہ لگائیں ، صرف زبانی بیعت کرلیں۔(احکام ِ پردہ عقل و نقل کی روشنی میں،صفحہ ۵۱)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات احکام پردہ کے متعلق ہیں ۔ ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

