افعالِ حج عشقِ خداوندی کی علامت بھی ہیں
اور عشقِ خداوندی پیدا ہونے کا ذریعہ بھی ہیں
ارشاد فرمایا کہ یہ معاملات (یعنی حج کے جملہ افعال ) جس طرح محبت سے ناشی(پیدا ) ہوتے ہیں اسی طرح یہ منشاء بھی ہوجاتے ہیں (یعنی ان افعال ہی سے اللہ کی محبت پیدا ہوجاتی ہے) ۔ محبت کے کسی لباس کو روزانہ بہ تکلف آنکھوں سے ملا کر دیکھو ، چند روزمیں محبت کا ولولہ پیدا ہوجائے گا ۔ کسی کے گھر پر روزانہ ایک دو گھنٹہ بیٹھ کر چلے آیا کرو ، چند روز میں اس گھر سے اور اس کے مالک سے محبت ہوجائے گی ۔ یہ نری باتیں نہیں ہیں ، تجربہ کرکے دیکھ لو ۔ اسی طرح طوافِ بیت اللہ بعض (حاجی) تو محبت کے بعد کرتے ہیں ، اور بعضوں کو طواف کے بعد حق تعالیٰ کی محبت پیدا ہوجاتی ہے ۔ غرض حج سے محبت کا بڑھنا ایک ایسا امر ہے کہ ہر مسلمان اس کو سمجھ سکتا ہے۔ (امدادالحجاج ،صفحہ ۲۲۳)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات جو حج سے متعلق ہیں ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

