اعمال کا ایک اہم فائدہ
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
فرمایا کہ طاعات و عبادات کا بڑا فائدہ تو ثواب آخرت ہے۔ وہ جب کوئی عمل اس کے شرائط و آداب کے ساتھ ادا کیا جائے اس پر ضرور مرتب ہوگا۔ ان کا ایک دوسرا فائدہ خاص خاص اعمال کے آثار و برکات ہیں جن کا ظہور دنیا ہی میں ہوتا ہے مگر ان آثار کے مرتب ہونے کی شرط یہ ہے کہ عمل کرنے کے وقت ان آثار کے ترتب کی نیت بھی کرے۔ عام طور پر جن لوگوں کو یہ آثار حاصل نہیں ہوتے اکثر اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ ان کی نیت ان آثار کی نہیں ہوتی۔ مثلاً نماز کا یہ اثر قرآن کریم میں منصوص ہے کہ اس سے انسان کو تمام گناہوں سے بچنے کی توفیق ہو جاتی ہے۔ یہ فائدہ جبھی حاصل ہوگا جبکہ نماز کو شرائط و آداب کے ساتھ ادا بھی کرے اور یہ نیت بھی رکھے کہ نماز کی وجہ سے مجھے دوسرے گنا ہوں سے بچنے کی ہمت بھی ضرور ہو جائے گی۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

