اعتکاف کی روح
ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ اعتکاف کی غرض ایک تو شب قدر کی تلاش ہے۔ دوسری غرض جماعت کا انتظار کرنا ہے۔ تیسری روح اعتکاف کی یہ ہے کہ معتکف نے گویا اپنے کو مسکین و خوار بنا کر بادشاہ کے دروازہ پر حاضر کردیا ہے اور اپنی محتاجی ظاہر کررہا ہے کہ اب تو آپ کے دروازہ پر پڑا ہوں، چاہے نکالیے چاہے بخش دیجئے۔ یہ شان ہے فنا کی۔ اور اس کو اعتکاف کی روح اس لئے کہا کہ اعتکاف اور کسی عبادت پر موقوف نہیں۔ اگر دربار میں حاضری دے کر (روزہ اور پنج وقتہ نماز کے علاوہ) ہر وقت پڑا سوتا رہے تب بھی اس کو اعتکاف کا پورا ثواب ملے گا۔ یہ دروازہ پر پڑا رہنا ہی بڑی چیز ہے۔ یہی وہ چیز ہے کہ مردود کو مقبول بنا دیتی ہے۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

