اصل مذہب تعلق مع الحق ہے
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
فرمایا کہ مسلمانوں کا اصل مذہب تو تعلق مع الحق ہے۔ اس تعلق سے اس کا اس پر بھروسہ ہوتا ہے اور یہی کامیابی کی جڑ ہے۔ محمد ابن قاسم نے جس وقت ہندوستان پر چڑھائی کی تو راجاؤں کی متعدد بیویاں جو نہایت ہی حسین تھیں اسیر ہوئیں۔ فتح کر لینے کے بعد ان لڑکیوں نے خود محمد ابن قاسم کی طرف رغبت ظاہر کی مگر انہوں نے التفات بھی نہیں کیا اور ان کو صاف انکار کر دیا اور انکو دارالخلافہ بھیج دیا کہ خلیفہ وقت کو اختیار ہے کہ وہ جس کے چاہے سپرد کردیں۔ اس وقت عمر محمد ابن قاسم کی سترہ سال کی تھی ، ان کے ساتھ بڑے بڑے پرانے تجربہ کار فنِ جنگ کے ماہر موجود تھے مگر سب ان کی اطاعت کرتے تھے۔ اس شہوت پر یاد آیا کہ جس وقت راجہ داہر سے مقابلہ کا اہتمام ہورہا تھا اس وقت محمد ابن قاسم کو معلوم ہوا کہ راجہ داہر نے اپنی بہن سے شادی کی ہے۔ یہ سن کر بے فکر ہوگئے اور یہ کہا کہ اب اس کے مقابلہ میں ہم ضرور ان شااللہ تعالیٰ کامیاب ہوں گے ، اس لئے کہ وہ کافر ہی نہیں ملحد بھی ہے اور شہوت سے مغلوب ہے۔ کفر کے ساتھ تو شجاعت جمع ہوسکتی ہے مگر شہوت کے ساتھ شجاعت جمع نہیں ہوسکتی۔ یہ محمد ابن قاسم حجاج بن یوسف کے داماد تھے۔ خود حجاج باوجود اتنے بڑے ظالم ہونے کے کفار کے مقابلہ میں بہت جوشیلا تھا۔ خود ظلم تک مسلمانوں پر کرتا تھا لیکن حمیت اسلام اور غیرت اسلام بھی قلب میں بیحد تھی۔ دوسرے مسلمانوں کو ستائیں اس کو برداشت نہیں کر سکتا تھا اور عبادت کی رغبت میں اس شخص کی یہ حالت تھی کہ شب میں تین سو نفلیں پڑھتا تھا۔ دیکھئے اس وقت کے ظالم بھی ایسے ہوتے تھے ۔ حیرت ہوتی ہے کہ تین سو نفلیں پڑھنے میں تو تمام شب بیداری ہی رہتی ہوگی۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

