اصلاح کے لیے طلب اور ہمت کی ضرورت
ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ اصلاح بدون اس خاص طریق اور طرز کے نہیں ہوسکتی جس کو میں نے اختیار کر رکھا ہے۔ بدون رگڑے کہیں برتن قلعی کے قابل ہو سکتا ہے۔ مربی بننا آسان نہیں، پہلے مربا بنے تب کہیں مربی ہو۔ مربا جانتے ہی ہو کس طرح بنتا ہے، اول سیب کو بازار سے خرید کر لاتے ہیں، پھر اس کا چاقو سے چھلکا الگ کرتے ہیں، پھر اس کو چاقو کی نوک سے کوچتے ہیں اس لیے تاکہ مٹھائی اندر تک اثر کر سکے، پھر اس کو پانی میں جوش دیتے ہیں، پھر قوام کر کے اس میں ڈالتے ہیں، پھر ایک بوتل میں بند کر کے یا مرتبان میں ایک وقتِ مقرر تک رکھتے ہیں، جب کہیں مربا بنتا ہے اور اس مرض کے لیے نافع ہوتا ہے جس کے لیے طبیب نے تجویز کیا تھا۔ اب چاہتے یہ ہیں کہ کچھ کرنا دھرنا نہ پڑے اور سب کچھ ہو جائے۔ یاد رکھو کہ بدون ارادہ اور طلب اور ہمت کے تو اگر کوئی لقمہ بنا کر بھی منہ میں دے دے تو وہ بھی حلق سے نیچے نہیں اتر سکتا، اس میں بھی ضرورت ہے ہمت اور طلب کی۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

