اصلاح کا واقعہ
حضرت مولانا رفیع الدین صاحب ایک درویش اور گوشہ نشین بزرگ تھے۔۔۔ آپ دارالعلوم دیوبند کے مہتمم تھے۔۔۔ ایک مرتبہ آپ نے یہ محسوس کیا کہ حضرات مدرسین دارالعلوم کے مقررہ وقت سے تاخیر کر کے کچھ بعد میں آتے ہیں تو بجائے حاکمانہ محاسبہ کے عمل یہ کیا کہ روزانہ صبح کو دارالعلوم کا وقت شروع ہونے پر دارالعلوم کے دروازہ میں ایک چارپائی ڈال کر اس پر بیٹھ جاتے اور جب کوئی مدرس آتے تو سلام و مصافحہ اور دریافت خیریت پر اکتفاء فرماتے زبان سے کچھ نہ کہتے کہ آپ دیر سے کیوں آئے ہیں اس حکیمانہ سرزنش نے سب ہی مدرسین کو وقت کا پابند بنا دیا۔۔۔
صرف ایک مدرس اس کے بعد بھی کچھ وقت گذار کر آتے تھے تو ایک روز ان کو اپنے پاس بٹھا کر فرمایا کہ:۔۔۔’’مولانا! میں جانتا ہوں کہ آپ کے مشاغل بہت ہیں۔۔۔ ان کی وجہ سے دارالعلوم پہنچنے میں دیر ہو جاتی ہے ماشاء اللہ آپ کا وقت بڑا قیمتی ہے میں ایک بے کار آدمی ہوں خالی پڑا رہتا ہوں آپ ایسا کریں کہ اپنے گھریلو کام مجھے بتلا دیا کریں میں خود جاکر ان کو انجام دے دیا کروں گا تاکہ آپ کا وقت تعلیم کے لئے فارغ ہو جائے۔۔۔‘‘
اس حکمت عملی کا لازمی نتیجہ یہ تھا کہ آئندہ وہ بھی پابند ہو گئے اورمدرسہ وقت پر آنے لگے۔۔۔(میرے والد ماجد اور ان کے مجرب عملیات ص ۵۹)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

