اشرفی اور رشیدی وغیرہ لکھنا
ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ ایک مرض یہ ہے کہ ہماری جماعت کے لوگ اپنے نام کے ساتھ رشیدی ، قاسمی، خلیلی محمودی لکھنے لگے اور بعضے کوڑی ہو کر اپنے کواشرفی لکھتے ہیں ۔ اس میں شائبہ شرک تو نہیں مگر تحزب (گروہ بندی) اور پارٹی بندی ہے اور حنفی اور شافعی لکھنے میں جو حکمت ہے وہ یہاں نہیں ہوسکتی کیونکہ وہاں اہل زیغ سے احتراز مقصود ہے ، یہاں کس سے احتراز مقصود ہے؟ کیا اس جماعت سے بھی تمہارے نزدیک صاحبِ زیغ ہیں جس سے امتیاز کا قصد کیا جاتا ہے۔ اور افسوس کے ساتھ کہتا ہوں کہ ہماری جماعت کے اندر بھی ایک شائبہ شرک کا آچلا ہے کہ خطوط میں “با امداداللہ“ اور ” ہوالرشید‘ لکھتے ہیں ۔ اگر اس سے حاجی امداداللہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ اور حضرت مولانا گنگوہی رحمتہ اللہ علیہ کے نام سے استعانت و برکت مقصود نہیں تو اس کی کیا وجہ ہے کہ بعون اللہ اور ہواللہ کو چھوڑ کر امداد اور رشید کالفظ اختیار کیا گیا،کیا خدا کا نام رشید ہی رہ گیا ۔ اور بھی تو بہت سے اسماء ہیں مگر ان میں پیر کے نام کی طرف اشارہ کیوں ہوتا ہے۔ بس یہی شائبہ شرک ہے گوشرک نہ ہو۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

