اشتعال انگیز گفتگو پر تحمل کا مظاہرہ

اشتعال انگیز گفتگو پر تحمل کا مظاہرہ

ہمارے اکابر رحمہم اللہ تعالیٰ جھگڑوں سے کس قدر دور رہتے تھے باوجود خود حق پر ہونے کے کس صبر و ضبط سے کام لیتے تھے اللہ اکبر! اللہ تعالیٰ ان کی قبروں کو نور سے منور فرمائے اور ان کی سچی اتباع ہمیں بھی نصیب فرمائے۔۔۔۔ آمین
حضرت مفتی محمد شفیع صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ دارالعلوم دیوبند کے مہتمم ثانی کے بارے میں لکھتے ہیں۔۔۔۔اللہ تعالیٰ نے حضرت مولانا حبیب الرحمن صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ کو انتظامی صلاحیت اور سیاسی سوجھ بوجھ اس قدر غیر معمولی عطا فرمائی تھی کہ درحقیقت وہ وزیر بننے کے لائق انسان تھے، دارالعلوم دیوبند پر سخت سے سخت وقت آئے ، بڑی بڑی شورشیں اٹھیں، لیکن میں نے اس بندہ خدا کو کبھی ہراساں یا پریشان نہیں دیکھا۔۔۔۔ سنگین سے سنگین حالات میں بھی ان کے اطمینان اور خود اعتمادی میں کبھی فرق نہیں آتا دیکھا، انہوں نے دارالعلوم میں خلافِ اصول باتوں کو کبھی برداشت نہیں کیا اور اپنے حسن تدبیر سے مدرسے کو بڑے بڑے فتنوں سے محفوظ رکھنے کی پوری کوشش کی جس کا ایک واقعہ یاد آیا ہے۔۔۔۔
اللہ تعالیٰ نے حضرت مولانا کو مثالی ضبط و تحمل عطا فرمایا تھا، دارالعلوم دیوبند کی زمین سے متصل کسی دیوبند کے رئیس کی زمین تھی، اس کا کچھ حصہ دارالعلوم کے لیے خرید لیا گیا تھا اس رئیس کے انتقال کے بعد اس کے ایک وارث نے ایک روز دارالعلوم کے صحن میں پہنچ کر اس زمین کی حق داری کا دعویٰ کیا اور حضرت مولانا رحمہ اللہ تعالیٰ کو خطاب کر کے بآواز بلند بہت برا بھلا کہنا شروع کر دیا۔۔۔۔ اس کا اندازِ گفتگو اس قدر اشتعال انگیز تھا کہ حضرت مولانا رحمہ اللہ تعالیٰ کے بعض خدام کو بھی فطری طور پر اشتعال ہوا اور انہوں نے بھی اس کو اسی زبان میں جواب دینے کا ارادہ کیا۔۔۔۔
لیکن حضرت مولانا رحمہ اللہ تعالیٰ نے ان کو روکا اور ان صاحب سے فرمایا:۔
’’شیخ صاحب! آپ فضول ناراض ہو گئے، ذرا اندر تشریف لائیے اطمینان سے بات کریں گے۔۔۔۔‘‘
مگر وہ صاحب بدستور غیظ و غضب کا اظہار کرتے رہے۔۔۔۔ مولانا نے کچھ دیر بعد پھر فرمایا اندر چل کر بیٹھئے تو سہی، وہاں بات کریں گے اور پھر انہیں زبردستی دفتر اہتمام میں لے گئے، ان کی خاطر تواضع فرمائی۔
اور جب وہ ذرا ٹھنڈے ہو گئے تو حضرت مولانا اطمینان کے ساتھ اپنی جگہ سے اٹھے ایک الماری کھولی، اس میں سے کچھ کاغذات لے کر آئے اور ان صاحب کے سامنے پھیلا دئیے کہ دیکھئے یہ زمین آپ کے مورث نے فلاں تاریخ کو دارالعلوم کے ہاتھ فروخت کر دی تھی اور اس کی رجسٹری بھی ہو چکی ہے۔
ان صاحب نے کاغذات دیکھے تو بے حد شرمندہ ہوئے اور مولانا نے جس صبر و ضبط اور تحمل کا مظاہرہ فرمایا اس سے بے حد متاثر ہو کر گئے۔۔۔۔ (چند عظیم شخصیات:۳۳)

Most Viewed Posts

Latest Posts

حضرت بنوری رحمہ اللہ کا علمی مقام

حضرت بنوری رحمہ اللہ کا علمی مقام حضرت مولانا محمد یوسف بنوری رحمہ اللہ، حضرت مولانا مفتی محمد شفیع صاحب رحمہم اللہ اور بھی دو چار علماء حضرات منبر ومحراب کانفرنس میں شرکت کرنے کیلئے ریاض (سعودی عرب)گئے تھے۔۔۔ ۔۔۔ وہاں بہت بڑا سٹیج بنا تھا اور سٹیج پر شاہ فیصل وہاں کے...

read more

حضرت شیخ علاء الدین شاہ صاحب رحمہ اللہ کا ایک واقعہ

حضرت شیخ علاء الدین شاہ صاحب رحمہ اللہ کا ایک واقعہ حضرت شیخ مولانا ناصر الدین خاکوانی دامت برکاتہم جو حضرت شیخ علاء الدین صاحب رحمہ اللہ کی طرف سے مجاز بیعت ہیں،جب حضرت مولانا مفتی عبد الستار صاحب رحمہ اللہ کا انتقال ہوا توآپ تعزیت کے سلسلہ میں جامعہ خیر المدارس...

read more

اہل حق کا انداز نصیحت

اہل حق کا انداز نصیحت اُستاذ العلماء حضرت مولانا خیر محمد صاحب رحمہ اللہ فرماتے ہیں ایک بار ملتان کو دریائی سیلاب کا خطرہ ہوا۔۔۔ سجادہ نشین دربار خواجہ بہاء الحق ملتانی رحمہ اللہ نے دوستانہ تعلقات کی بناء پر مجھے اطلاع کئے بغیر شہر میں اعلان کرادیا کہ کل کو قلعہ پر...

read more