اس طریق میں فکر اور دُھن بڑی چیز ہے
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمداشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشادفرمایا کہ اس وقت اگر آپ کے قبضہ میں یہ بات نہیں ہے کہ ملکاتِ رذیلہ بالکل زائل کر دیں تو یہ بات تو اختیار میں ہے کہ اس کے مقتضاء پر عمل نہ کرو ۔ جب بار بار نفس کے تقاضوں کے خلاف عمل کیا جاۓ گا تو اس کی عادت پڑ جائے گی اور ضبط کی عادت سے ملکاتِ رذیلہ کی قوت مضمحل ہو جائے گی۔ اس طرح آپ ان شاء اللہ تعالی کامل ہو جائیں گے اور اخلاق رذیلہ کی بجاۓ آپ میں ملکات فاضلہ ہو جائیں گے۔ انسان کا کام مطلب اور فکر اور سعی ہے۔اگر طلب کے ساتھ ساری عمر بھی ناقص رہے تب بھی کاملین ہی میں ہوں گے بلکہ ممکن ہے کہ بعض باتوں میں کاملین سے بڑھ جاؤ یعنی مشقت کے ثواب میں۔ حضرت ابراہیم بن ادہم رحمتہ اللہ علیہ کو کسی نے خواب میں دیکھا۔ پوچھا کیا حال گزرا ۔ فرمایا مغفرت ہوگئی ،درجات ملے مگر ہمارا ایک پڑوسی تھا جو ہم سے کم عمل کرتا تھاوہ ہم سے بڑھ گیا کیونکہ وصاحب عیال تھا۔ بال بچوں کی پرورش میں اس کوزیادہ اعمال کا موقع نہ ملتا تھا مگر وہ ہمیشہ اسی دھن میں رہتا تھا کہ مجھے فراغت نصیب ہوتو خدا کی یاد میں مشغول رہوں ۔ وہ اپنی مشقت اور ہمت کی وجہ سے ہم سے بڑھ گیا۔ بس اس طریق میں فکر اور دھن بڑی چیز ہے۔ اس سے سب کام بن جاتے ہیں ۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

