اسکرین پر تفریح خطرناک ہوسکتی ہے (187)۔
انسانی طبیعت میں تفریح اور نشاط کو ایک بڑی خاص اہمیت حاصل ہے ۔ اکثر اوقات انسان کو کوئی بھی بیماری نہیں ہوتی مگر وہ بہت چڑچڑاپن، غصہ اور مختلف اونچ نیچ متعلقہ صحت کا شکار ہوتا ہے کیونکہ اُسکو صرف اور صرف تفریح کی کمی ہوتی ہے ۔ وہ کسی کھیل کود میں یا تفریحی مشاغل میں حصہ نہیں لے رہا ہوتا ہے ۔ بالخصوص نوجوانوں کے اندر قوت اور طاقت زیادہ ہوتی ہے تو وہ دن بھر بہت زیادہ کام کرتے ہیں نتیجتاً اُنکو زیادہ تفریح اور نشاط کی ضرورت ہے جس کو عرف عام میں انٹرٹینمنٹ یا فن ایکٹیوٹیز یعنی صحت مند سرگرمیاں بھی کہا جاتا ہے ۔
مگر یہ جو ٹرینڈ چل پڑا ہے کہ موبائل سے ہر کام لیا جارہا ہے ۔ ہر مقصد کو موبائل سے پورا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ یہ ٹرینڈ بہت غلط ہے کیونکہ اس بات سے انکار نہیں ہے کہ موبائل ایک نفع بخش اور مفید شے ہے مگر ہر کام میں اسکا محتاج ہونا یا ہر کام اسی سے نکلوانا ایک بیماری ہے۔
یاد رکھیں ! موبائل پر تفریح حقیقت میں کوئی تفریح نہیں ہوتی بلکہ یہ سرگرمی آپکے لئے ایک خطرہ بھی ہوسکتی ہے ۔ کیونکہ موبائل سے جو نیلی شعاعیں خارج ہوتی ہے یہ آپ کے دماغ کو تھکا دیتی ہیں ۔ اگر آپ کوئی مزاحیہ پروگرام دیکھ رہے ہیں، کوئی گیم کھیل رہے ہیں یا پھر کوئی پسندیدہ چیز کو دیکھ رہے ہیں تو آپ صرف اُسکی کہانی، گیم یا سرگرمی کی طرف متوجہ ہیں مگر ایک کام جو لاشعوری طور پر ہورہا ہے وہ یہ کہ نیلی شعاعیں مسلسل آنکھوں میں جارہی ہیں ۔ جس کے نتیجے میں دماغ کو فرحت بھی ملتی ہے لیکن ایک نئی تھکن بھی چڑھ جاتی ہے ۔
اسکی مثال ایسے ہی ہے کہ جیسے ایک ڈاکٹر نے اپنے مریض کو کہا کہ روزانہ کھیل کود میں حصہ لیا کرو ۔
جب چند دن بعد مریض آیا اور اُس نے بتایا کہ وہ روزانہ ایک گھنٹہ فٹبال کھیلتا ہے ۔
ڈاکٹر صاحب نے اُسکی حالت دیکھی تو حیران ہوئے کیونکہ جسم میں کوئی بھی اچھے آثار ظاہر نہیں ہوئے تھے ۔
تو اس سے پوچھا کہ کہاں پر کھیلتے ہو فٹبال ؟
تو اُس نے جواب دیا کہ موبائل پر ۔
تو ڈاکٹر بھی حیران رہ گئے کہ اب یہ کام بھی موبائل پر ہونے لگا ہے ۔
تو دوستو! حقیقی زندگی میں کھیل کود میں حصہ لیں ۔ تفریح اور نشاط طبع کے لئے قریبی باغ میں جائیں ۔ دوستوں کے ساتھ بیٹھ کر ہنسی کھیل کریں اور گھر میں بچوں کے ساتھ باقاعدہ طور پر کم از کم پندرہ بیس منٹ شور و غل مچائیں ۔ بچوں کو ٹافی لے کر دیں تو خود بھی ساتھ کھائیں اور ویسے ہی انجوائے کریں جیسے بچے کرتے ہیں ۔اس سرگرمیوں کو فضول کام نہ سمجھیں ۔
اور اس غلط فہمی میں کبھی نہ رہیے گا کہ موبائل پر آپ ایک گھنٹہ تفریحی پروگرام دیکھتے ہیں تو یہ کافی ہوگا۔ یا پھر کچھ آوارہ قسم کے لوگ سینما جا کر اسکرین پر فلم دیکھنے کو تفریح سمجھ لیتے ہیں حالانکہ یہ چیز بھی جسمانی اور روحانی صحت کے لئے شدید نقصان دہ ہے۔ تو ان چیزوں کے فرق کو سمجھئے کہ اسکرین اور موبائل کی ایجاد جس مقصد کے لئے ہوئی تھی بس اُسی کے مطابق استعمال کریں۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو اسکرینکے شرور و فتن سے محفوظ رکھے ۔ آمین ۔
نوٹ : یہ ’’آج کی بات‘‘ ایک بہت ہی مفید سلسلہ ہے جس میں حذیفہ محمد اسحاق کی طرف سے مشاھدات،خیالات اور تجربات پر مبنی ایک تحریر ہوتی ہے ۔ یہ تحریر ہماری ویب سائٹ
Visit https://readngrow.online/ for FREE Knowledge and Islamic spiritual development.
پر مستقل شائع ہوتی ہے ۔ ہر تحریر کے عنوان کے آگے ایک نمبر نمایاں ہوتا ہے ۔ جس اسکی قسط کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ کون سی قسط ہے ۔ پچھلی قسطیں بھی ہماری ویب سائٹ پر دستیاب ہیں ۔ اگر کوئی پیغام یا نصیحت یا تحریر آپکو پسند آتی ہے تو شئیر ضرور کریں ۔ شکریہ ۔
مزید اپڈیٹس کے لئے ہمارے واٹس ایپ چینل کو ضرور فالو کریں
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M

