.اسلام نے عورت کو سب ادیان سے زیادہ عزت دی (169)

.اسلام نے عورت کو سب ادیان سے زیادہ عزت دی (169)

اسلام نے عورت کا مقام بہت بلند رکھا ہے اور اسے ایسی عزت دی ہے جودنیا بھر میں کسی اور دین میں نہیں دی گئی۔ اسلامی تعلیمات یہ ہیں کہ سب سے بہتر انسان وہ ہے جو اپنے اہل خانہ کے ساتھ بہتر ہو۔
مسلمان عورت کو بچپن میں دودھ پلانے، دیکھ بھال کرنے اور اچھی تربیت کا حق حاصل ہے۔ مسلمان عورت اپنے والدین اور بہن بھائیوں کے لیے آنکھوں کی ٹھنڈک اور دل کا سکون ہوتی ہے۔
جب وہ بڑی ہو جاتی ہے تو اسے عزت و تکریم حاصل ہوتی ہے، اس کا ولی (بھائی، والد یا خاوند یا جو بھی ہو)اس کی حفاظت کرتا ہے، اس پر غیرت کھاتا ہے، اور یہ برداشت نہیں کرتا کہ کوئی اسے تکلیف پہنچائے یا بدگوئی کرے یا اس کی طرف خیانت کی نگاہ سے دیکھے۔
جب وہ شادی کرتی ہے، تو وہ شادی عورت کو عزت دینے کی خاطر دنیا کے سب سے افضل ذکر یعنی اللہ کے کلمہ اور اللہ کے نام کے مضبوط عہد سے ہوتی ہے۔ وہ شوہر کے گھر میں عزت و احترام کے ساتھ رہتی ہے، اور شوہر پر واجب ہوتا ہے کہ وہ اس کی عزت کرے، اس کے ساتھ بھلائی سے پیش آئے اور اسے تکلیف نہ دے۔
جب وہ عورت ماں بنتی ہے، تو اس کے ساتھ بھلائی کرنا اللہ کے حق کے ساتھ جوڑا جاتا ہےیعنی اسلامی تعلیمات یہ ہے کہ ماں کی نافرمانی اور بدسلوکی کو شرک اور زمین میں فساد کے برابر سمجھا جاتا ہے۔
جب وہ بہن ہوتی ہے، تو مسلمان کو اس سے صلہ رحمی اور عزت کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
اور جب وہ خالہ ہوتی ہے تو اسے ماں کے برابر درجہ دیا گیا ہے۔اگر وہ دادی یا بڑی عمر کی ہوتی ہے تو اس کی قدر اور بھی بڑھ جاتی ہے، اس کے بیٹوں، پوتوں اور تمام رشتہ داروں میں، اس کا ہر مطالبہ پورا کیا جاتا ہے اور اس کی رائے کو کبھی رد نہیں کیا جاتا۔
اگر وہ اجنبی ہوجس کے ساتھ خون کا رشتہ یا ہمسائیگی کا تعلق نہ ہو، تب بھی اسلام اس کے حق میں یہ واجب کرتا ہے کہعورت کو کوئی تکلیف نہ پہنچائی جائے، نظر نیچی رکھی جائے، اور اس کے ساتھ عزت سے پیش آیا جائے۔
عورت کو اسلام میں ملکیت، اجارہ، خرید و فروخت اور دیگر تمام معاہدوں کا حق حاصل ہے۔اور اسے تعلیم حاصل کرنے اور تعلیم دینے کا حق بھی ہے، بشرطیکہ یہ سب کچھ دین اسلام کے دائرے میں رہ کرکیا جائے۔
اسلام نے شوہر کو بھی حکم دیا ہے کہ وہ اپنی بیوی پر خرچ کرے، اس کے ساتھ اچھا سلوک کرے، اور اس پر ظلم اور زیادتی سے بچتا رہے۔
(منقول از کتاب الطريق الی الاسلام)

نوٹ : یہ ’’آج کی بات‘‘ ایک بہت ہی مفید سلسلہ ہے جس میں حذیفہ محمد اسحاق کی طرف سے مشاھدات،خیالات اور تجربات پر مبنی ایک تحریر ہوتی ہے ۔ یہ تحریر ہماری ویب سائٹ
Visit https://readngrow.online/ for FREE Knowledge and Islamic spiritual development.
پر مستقل شائع ہوتی ہے ۔ ہر تحریر کے عنوان کے آگے ایک نمبر نمایاں ہوتا ہے ۔ جس اسکی قسط کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ کون سی قسط ہے ۔ پچھلی قسطیں بھی ہماری ویب سائٹ پر دستیاب ہیں ۔ اگر کوئی پیغام یا نصیحت یا تحریر آپکو پسند آتی ہے تو شئیر ضرور کریں ۔ شکریہ ۔
مزید اپڈیٹس کے لئے ہمارے واٹس ایپ چینل کو ضرور فالو کریں
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M

Most Viewed Posts

Latest Posts

ظاہری حال سے شیطان دھوکا نہ دے پائے (326)۔

ظاہری حال سے شیطان دھوکا نہ دے پائے (326) دوکلرک ایک ہی دفتر میں کام کیا کرتے تھے ایک بہت زیادہ لالچی اور پیسوں کا پجاری تھا۔ غلط کام کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتاتھا۔ جہاں کہیں خیانت اور بددیانتی کا موقع ہوتا تو بڑی صفائی سے اُسکا صاف ستھرا...

read more

استاذ اور شاگرد کے درمیان تعلق مضبوط کیسے ہوگا؟ (325)۔

استاذ اور شاگرد کے درمیان تعلق مضبوط کیسے ہوگا؟ (325)۔ مدرسہ استاذ اور شاگرد کے تعلق کانام ہے۔جہاں پر کوئی استاذ بیٹھ گیا اور اس کے گرد چند طلبہ جمع ہوگئے تو وہ اک مدرسہ بن گیا۔مدرسہ کا اصلی جوہر کسی شاندار عمارت یا پرکشش بلڈنگ میں نہیں، بلکہ طالبعلم اور استاد کے...

read more

خلیفہ مجاز بھی حدودوقیود کے پابند ہوتے ہیں (324)۔

خلیفہ مجاز بھی حدودوقیود کے پابند ہوتے ہیں (324)۔ خانقاہی نظام میں خلافت دینا ایک اصطلاح ہے۔ جس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ صاحب نسبت بزرگ اپنے معتمد کو نسبت جاری کردیتے ہیں کہ میرے پاس جتنے بھی بزرگوں سے خلافت اور اجازت ہے وہ میں تمہیں دیتا ہوں ۔یہ ایک بہت ہی عام اور مشہور...

read more