استاذ کا ادب کریں …ورنہ کبھی ترقی نہ ہوگی (310)۔
اساتذہ کا ادب اور احترام انسان کی شخصیت کی تعمیر میں بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ جو بھی آج تک عظیم مرتبے پر فائز ہوا ہے، وہ اپنے اساتذہ کے ادب اور احترام کی بدولت ہی ہوا ہے۔ ادب وہ جوہر ہے جو انسان کو کامیابی اور برکت کی راہ دکھاتا ہے۔ بے ادب شخص، چاہے کتنا ہی ذہین اور قابل کیوں نہ ہو، ترقی کی منازل طے نہیں کر سکتا۔ کتنے ہی ایسے طلباء ہیں جو اساتذہ کو تنگ کرتے تھے اور ان کا مذاق اڑاتے تھے، وہ آج اعلیٰ ترین ڈگریاں حاصل کرنے کے باوجود بھی زندگی میں کامیاب نہیں ہو پائے۔
مجھے ایک بڑا ہی زبردست واقعہ یاد آیا کہ ایک درسگاہ میں دو طالب علم تھے۔ ایک نہایت ذہین تھا، جو ہر بات کو سنتے ہی یاد کر لیتا تھا۔ ہر سبق اسے ازبر ہوتا، مگر اساتذہ کی خدمت اور احترام میں پیچھے رہتا تھا۔ دوسرا طالب علم اتنا ذہین نہ تھا، لیکن وہ ہر وقت استاد کی خدمت میں مصروف رہتا۔ استاد کی جگہ کو سنوارتا، ان کے لیے پانی گرم کرتا اور دیگر خدمات انجام دیتا تھا۔
ایک دن، ذہین طالب علم کلاس میں داخل ہوا اور دیکھا کہ دوسرا طالب علم استاد کی جگہ صاف کر رہا ہے۔ غرور سے بولا، “بھائی! کچھ پڑھ بھی لیا کرو یا صرف یہی جگہ صاف کرتے رہو گے؟” جب استاد محترم کو اس بات کا علم ہوا تو انہوں نے فرمایا: “جو شخص علم پر غرور کرے گا، وہ علم کی برکتوں سے محروم رہے گا۔”کئی سالوں کے بعد، جب ان دونوں نے تعلیم مکمل کر لی، دنیا نے ایک عجیب منظر دیکھا۔
وہ ذہین طالب علم، جو تمام علوم پر عبور رکھتا تھا، تدریس کے مواقع سے محروم رہا۔ کوئی بھی طالب علم اس کی طرف مائل نہ ہوا۔ جبکہ دوسرا طالب علم، جو اساتذہ کی خدمت کرتا تھا، اسے ایسی قبولیت ملی کہ جہاں بھی بیٹھتا، طلباء کا ہجوم جمع ہو جاتا۔ اس کا حلقہ وسیع ہوتا گیا اور لوگ اس سے علم حاصل کرنے کے لیے جوق در جوق آنے لگے۔
دینی مدارس میں اساتذہ کا احترام اور ادب کی تعلیم کو خصوصی اہمیت دی جاتی ہے۔ طلباء اپنے اساتذہ سے محبت کرتے ہیں اور زندگی بھر ان سے رابطے میں رہنے کو اپنے لئے اعزاز سمجھتے ہیں۔ یہ محبت اور احترام سوشل میڈیا پر بھی نظر آتا ہے۔
یوٹیوب، ٹک ٹاک اور دیگر پلیٹ فارمز پر اساتذہ کے ساتھ دینی طلبائے کرام کی عقیدت کے مناظر بھی آج کل بکثرت دیکھنے کو مل جاتے ہیں۔
نوٹ : یہ ’’آج کی بات‘‘ ایک بہت ہی مفید سلسلہ ہے جس میں حذیفہ محمد اسحاق کی طرف سے مشاھدات،خیالات اور تجربات پر مبنی ایک تحریر ہوتی ہے ۔ یہ تحریر ہماری ویب سائٹ
Visit https://readngrow.online/ for FREE Knowledge and Islamic spiritual development.
پر مستقل شائع ہوتی ہے ۔ ہر تحریر کے عنوان کے آگے ایک نمبر نمایاں ہوتا ہے ۔ جس اسکی قسط کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ کون سی قسط ہے ۔ پچھلی قسطیں بھی ہماری ویب سائٹ پر دستیاب ہیں ۔ اگر کوئی پیغام یا نصیحت یا تحریر آپکو پسند آتی ہے تو شئیر ضرور کریں ۔ شکریہ ۔
مزید اپڈیٹس کے لئے ہمارے واٹس ایپ چینل کو ضرور فالو کریں
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M