ارتکابِ گناہ میں تاویل
ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ ایک مولوی صاحب مجھ کو ملے کہ وہ گناہ میں مبتلا تھے۔ خیر گناہ تو انسان ہی سے ہوتا ہے لیکن زیادہ افسوس ناک یہ امر تھا کہ انہوں نے مجھ سے بھی پوچھا کہ اگر نیتِ بخیر سے گناہ کر لیں تو کیا حرج ہے؟ میں نے کہا توبہ کرو! توبہ کرو! اور میں نے ان کو سمجھایا کہ اس کا حاصل تو یہ ہوا کہ خدا کا قرب حاصل کرنے کے لیے گناہ کیا جاتا ہے۔ فقہاء نے لکھا ہے کہ اگر حرام چیز پر بسم اللہ کہے تو کافر ہوجاتا ہے، اس لیے کہ اس نے شریعت کا مقابلہ کیا۔ مسئلہ مبحوثہ میں، میں یہ تو نہیں کہوں گا کہ کفر ہے لیکن ہاں اشد درجہ کا گناہ قریب بہ کفر اور بڑی شدید غلطی ہے، جب ان کی سمجھ میں آگیا اور توبہ کی۔ اس روز سے معلوم ہوا کہ بعض لوگ ایسے بھی ہیں جو اس غلطی میں مبتلا ہیں اور کاوش کی جائے گی تو ممکن ہے کہ اس غلطی میں ابتلاء اکثر لوگوں کو ہو۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

