ادب کی حقیقت
ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ ادب اور چیز ہے اور تکلف اور چیز ہے۔ اصل ادب نام ہے راحت رسانی کا۔ ادب کہتے ہیں حفظ حدود کو اور یہ بڑوں کے لئے ہی نہیں بلکہ چھوٹوں کے لئے بھی ہے۔ حقوق وحدود میں بڑوں کے ذمہ چھوٹوں کے لئے اور چھوٹوں کے ذمہ بڑوں کے لئے ان حقوق کے ادا کرنے ہی کا نام ادب ہے۔ یہاں ادب سے مراد حقوق کا ادا کرنا ہے اور راحت رسانی ہے جس کا حاصل یہ ہے کہ اپنی ذات سے کسی کو ایذا نہ پہنچے۔ یہ ہے صحیح تفسیر ادب کی یعنی حفظ حدود جس کا خلاصہ ہے دوسرے کو راحت پہنچانا ۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ عبدالمتین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

