ادب سے غفلت برتنے کا نتیجہ
بہر حال دین کا دارومدار تادبات اور آداب پر ہے۔۔۔۔ یہ شریعت کا مستقل باب ہے جہاں احکام ہیں وہاں اس کے ساتھ کچھ آداب ہیں ادبیات پر اگر آدمی قادر نہ ہو تو وہ اصل احکام سے بھی کورا اور محروم رہ جاتا ہے۔۔۔۔ اس لئے آداب کی ضرورت ہے۔۔۔۔ حضرت شاہ عبدالعزیز رحمہ اللہ نے غالباً ایک حدیث نقل کی ہے اس کے الفاظ پوری طرح یاد نہیں‘ نقل کئے دیتا ہوں۔۔۔۔ تفسیر فتح العزیز میں ہے۔۔۔۔
جس نے آداب پر عمل کرنے میں سستی دکھلائی‘ وہ سنت سے محروم ہوگیا جس نے سنت پر عمل سے سستی کی وہ واجبات سے محروم ہوجائے گا اور جس نے واجبات پر عمل سے سستی دکھلائی وہ فرائض پر عمل سے محروم ہوجائے گا اور جس نے فرائض کی ادائیگی میں سستی کی وہ اللہ کی پہچان سے محروم ہوگیا۔۔۔۔فرائض پر عمل کرلے گا تو معرفت بڑھے گی۔۔۔۔ اس واسطے سنتوں کو مکمل فرائض کہا گیا تو جس نے آج سنتیں چھوڑ دیں‘ صرف فرائض کو پڑھ لیا کل وہ بھی نہ پڑھے گا۔۔۔۔ رفتہ رفتہ محروم ہوجائیگا۔۔۔۔
