اخلاص کی قوت وبرکت
حضرت علامہ انور شاہ صاحب قدس سرہ سے حضرت مولانا بدرعالم صاحب میرٹھی (ثم المدنی) رحمۃ اﷲ علیہ نے ایک دفعہ عرض کیا کہ: ’’اگر جامع ترمذی وغیرہ پر کوئی شرح تالیف فرمادیتے تو پس ماندگان کے لئے سرمایہ ہوگا۔۔۔۔۔‘‘
حضرت علامہ انور شاہ صاحب قدس سرہ نے غصہ میں آکر فرمایا کہ: ’’زندگی میں نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کی احادیث پڑھا کر پیٹ پالا کیا آپ چاہتے ہیں کہ مرنے کے بعد میری حدیث کی خدمت بکتی رہے۔۔۔۔۔‘‘
ف:۔۔۔۔۔ حضرت علامہ انور شاہ صاحبؒ نے دارالعلوم دیوبند میں گیارہ بارہ سال تک کوئی تنخواہ نہیں لی۔۔۔۔۔ آپ کو ڈھاکہ یونیورسٹی اور مدرسہ عالیہ کلکتہ سے بار بار طلب کیا گیا، بڑی بڑی تنخواہیں پیش کی گئیں۔۔۔۔۔ لیکن آپ نے کبھی بڑی تنخواہوں کو ترجیح نہیں دی اور ہمیشہ دیوبند اور ڈابھیل کے خشک خطوں ہی کو پسند فرمایا۔۔۔۔۔ نور اﷲ ضریحہ وطاب ثراہ وجعل الجنۃ مثواہ۔۔۔۔۔ (حیات انور ص ۱۸۳)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

