اختلاف کی دو قسمیں
حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب رحمہ اللہ فرماتے ہیں:۔
علماء کرام میں اگر اختلاف ہو جائے تو اختلاف کی حد تک وہ مضر نہیں جب کہ اختلاف حجت پر مبنی ہو ظاہر ہے کہ ایسی حجتی اختلافات میں جو فرو عیاتی ہوں ایک قدرمشترک ضرور ہوتا ہے جس پر فریقین اتفاق کر سکتے ہیں اس لئے یہ اختلاف مضر نہیں رہتا۔
مضر اگر ہے تو وہ اپنا نزاع ہے کہ وہ لڑنے جھگڑنے اور گروہ بندی کے لئے اٹھایا جائے اس کا تعلق حجت سے نہیں ہوتا اغراض سے ہوتا ہے۔ ظاہر ہے کہ وہ فتنہ ہے فیصلہ اختلافی مسائل کا ہو سکتا ہے فتنے اور نزاع وجدال کا حل نہیں ہوتا۔
(ماخوذ از خطبات حکیم الاسلام)
