اختلاف رائے آپکا حق ہے مگر۔۔۔۔؟ (78)۔

اختلاف رائے آپکا حق ہے مگر۔۔۔۔؟ (78)۔

الیکشن کی آمد ہے ۔عنقریب ملک بھر میں اتخابی مہم ہوگی ۔ اس موقع پر ایک اہم ترین بات یہ سمجھنا ضروری ہے کہ اپنے پسندیدہ لیڈر کی حمایت اور اُسکا ساتھ دینا آپکا جمہوری حق ہے ۔
لیکن مسلمان ہونے کی حیثیت سے ایک اور حق بھی آپکے ذمہ بنتا ہے وہ یہ کہ اپنے دوسرے مسلمان بھائیوں کی عزت کریں ۔ دوسرے لیڈرز کی عزت کریں ۔ یاد رکھیں کہ الیکشن کی مہم اور انتخابات کا دورانیہ بہت تھوڑا سا ہوتا ہے ۔ ایک ماہ، دو ماہ یا پھر تین ماہ ؟ لیکن آپکی شخصیت کے ساتھ جو وقار اور کردار جڑا ہوا ہے وہ ہمیشہ آپکے ساتھ رہے گا ۔آپ سوچ سمجھ کر فیصلہ کریں کہ اس تھوڑے سے وقت کے لئے اپنا اچھاکردار خراب کرنا ہے یا برقرار رکھنا ہے؟
فیصلہ آپکے ہاتھوں میں ہے ۔
ذاتیات پر بحث بالکل نہ کریں ۔ اپنے مخالف لیڈر کی کردار کشی کرنا ایسا گھناؤنا عمل ہے جو کسی بھی مسلمان کو زیب نہیں دیتا ۔ بلکہ کردار کشی کی بدبودار فضا میں اکثر کام کی باتیں پیچھے رہ جاتی ہیں ۔ پھر سیاست ایک شخصیت پرستی بن جاتی ہے ۔ ہمیشہ ملکی مفاد کو سامنے رکھیں ۔ جو بھی شخص منتخب ہوکر سامنے آئے اُسکو قبول کریں اور اللہ تعالیٰ سے دعا مانگتے رہیں ۔
اگر آپ مخالف لیڈر کی ذاتیات پر بحث کریں گے تو مخالفین آپکے لیڈر کو برا بھلا کہیں گے ۔ نتیجتاً ملکی مفاد پس پشت چلا جائے گا اور سیاسی اختلافات فساد کی صورت اختیار کرلیں گے ۔
پڑھے لکھے باشعور لوگ اپنے مخالف لیڈر سے صرف نظریاتی اختلاف رکھتے ہیں۔ اور وہ بھی اس حد میں کہ باوقار انداز میں صرف اتنا بتا دیںکہ فلاں لیڈر مجھے اس لئے پسند ہے اور فلاں لیڈر اس لئے ناپسند ہے۔ اتنا کہنے سے اگلا شخص یہ بات سمجھ جائیگا کہ آپ کا تعلق کس پارٹی سے ہے اور آپ کالیڈر کون ہے۔
مگر بالفرض آپ نے مخالف لیڈر کو گالیاں دیں، اُسکی عزت کو سوشل میڈیا پر اُچھالا، اُسکے ذاتی احوال کا مذاق بنایا، اُسکی ماں بیٹی کو بے آبرو کیا، اُس پر بدگمانی،بدزبانی، الزام تراشی اور طعن و تشنیع کی بوچھاڑ کردی تو یقین جانیں کہیہ سب کرنے کے بعد آپ نے صرف خود کو جاہل اور بدکردار ثابت کیا ہے اور کچھ بھی حاصل نہیں ہوا۔
رائے میں اختلاف رکھنا آپ کا جمہوری حق ہے لیکن اس اختلاف کو فساداور شر بنادیناریاست سے دشمنی کے مترادف ہے۔ فضا کو پرامن رہنے دیں۔
آئیے! ہم سب عزم کریں کہ اس انتخابی مہم کے دوران اپنے وقار اور کردار کو مجروح نہیں ہونے دیں گے۔ گالم گلوچ اور بدزبانی کا استعمال نہیں کریں گے۔ ہمیں اس ملک کا مفاد عزیز ہے۔ ہمیں اس ملک کی ترقی اور خوشحالی عزیز ہے۔ خواہ وہ خوشحالی لانے والا شخص آپکا پسندیدہ لیڈر ہو یا مخالف پارٹی کا لیڈر ہو۔ اگر ہم سب صرف اور صرف ملک پاکستان کافائدہ سوچنے لگیں تو حالات یکسر بدل جائیں گے۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔۔۔ آمین۔

نوٹ : یہ ’’آج کی بات‘‘ ایک بہت ہی مفید سلسلہ ہے جس میں حذیفہ محمد اسحاق کی طرف سے مشاھدات،خیالات اور تجربات پر مبنی ایک تحریر ہوتی ہے ۔ یہ تحریر ہماری ویب سائٹ
Visit https://readngrow.online/ for FREE Knowledge and Islamic spiritual development.
پر مستقل شائع ہوتی ہے ۔ ہر تحریر کے عنوان کے آگے ایک نمبر نمایاں ہوتا ہے ۔ جس اسکی قسط کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ کون سی قسط ہے ۔ پچھلی قسطیں بھی ہماری ویب سائٹ پر دستیاب ہیں ۔ اگر کوئی پیغام یا نصیحت یا تحریر آپکو پسند آتی ہے تو شئیر ضرور کریں ۔ شکریہ ۔
مزید اپڈیٹس کے لئے ہمارے واٹس ایپ چینل کو ضرور فالو کریں
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M

Most Viewed Posts

Latest Posts

ChatGPT Helping Prompts

ChatGPT Helping Prompts WordPress Plugin Prompt Lightweight; responsive; non-conflicting; fully secure (sanitize + escape + nonces); WP-coding-standards; PHP 8-ready + back-compatible; i18n/RTL; WCAG-accessible; Gutenberg & Classic support; roles/capabilities...

read more

جاہ کی دو قسمیں

جاہ کی دو قسمیں بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ ارشاد فرمایا کہ سید الطائفہ حضرت حاجی امداد اللہ صاحب مہاجر مکی قدس سرہ کا ملفوظ ہے کہ جاہ دو قسم کی ہوتی ہے۔(۱)جاہِ مذموم عند الخلق(۲) جاہِ محمود عندا لخالق۔ مشہور یہ ہے کہ اوّل کی...

read more