اخبار و دیگر ذرائع ابلاغ سے متعلق شریعت کا اہم ضابطہ
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
شرع میں تحریر کا حکم بمنزلہ تقریر کے ہے اور مطالعہ کا حکم مثل استماع ( یعنی سننے ) کے ہے۔ جس چیز کا تلفظ و تکلم اور استماع ( یعنی بولنا اور سننا) گناہ ہے ، اس کا لکھنا، چھاپنا اور مطالعہ کرنا بھی گناہ ہے ۔ جیسا کہ سب ناظرین اخبار کے علم میں ہے کہ اخباروں (اور دیگر ذرائع ابلاغ مثلاً انٹرنیٹ، فیس بک وغیرہ) میں بوجہ اس کے کہ ایڈیٹر اور نامہ نگار دین سے کم واقف یا بعضے بالکل ناواقف ہوتے ہیں ، اکثر ایسے مضامین درج ہوتے ہیں جن کے تکلم و استماع کے نہی (یعنی جن کے بولنے اور سننے کی ممانعت ) پر دلائل شرعیہ وارد ہیں، پس (ایسے مضامین ) اخبار میں بھی منہی عنہ ( یعنی ممنوع اور ناجائز ) ہوں گے۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ عبدالمتین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

