اجنبی مردوں سے عورت کو گفتگو کرنے کا شرعی طریقہ
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ قرآن مجید کے اندر غور کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ عورتوں کو یہ تعلیم دی گئی ہے کہ اجنبی مردوں کے ساتھ ایسا برتاؤ کریں جس سے نفرت پائی جائے نہ کہ محبت و الفت ۔ واقعی غور کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ قرآن میں (انسانی) جذبات کی پوری رعایت ہے ۔ نرم لہجہ سے اجنبی شخص کو ضرور میلان ہوتا ہے ، کیسی عجیب سچی بات ہے ، اور سخت لہجہ سے اجنبی مرد کو نفرت ہوتی ہے ۔ (الغرض) عورتوں کے لئے قرآن کی تعلیم یہ ہے کہ پردہ کے ساتھ بھی اجنبی مرد کے ساتھ نرم لہجہ سے گفتگو بھی مت کرو ، اس طرح سے آواز کا بھی پردہ ہے۔ عورت کے لئے تہذیب یہی ہے کہ غیر آدمی سے روکھا برتاؤ کرے ۔ افسوس ہے کہ مسلمانوں نے قرآن کو چھوڑ دیا ۔(احکام ِ پردہ عقل و نقل کی روشنی میں،صفحہ ۶۸)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات احکام پردہ کے متعلق ہیں ۔ ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

