اجتہاد کے لئے تقویٰ ضروری ہے
فرمایا یوں تو فقہاء نے تصریح کی ہے چوتھی صدی کے بعد اجتہاد منقطع ہو گیا ہے۔ اگر منقطع نہ بھی ہوتا اور مجھ سے رائے لی جاتی تو میں تو یہی کہتا کہ باوجود قوت اجتہاد یہ باقی رہنے کے بھی آج کل اجتہاد جائز نہیں۔ مسائل کے استنباط کے لئے ورع اور تقویٰ بھی تو چاہئے اب تو نہ تفقہ ہے نہ تدیّن۔(ملفوظات حکیم الامت جلد نمبر ۲۵)
