اتباع علماء اور علماء سے مل کر کام کرنے کی ضرورت
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ اس وقت جو شخص اللہ تعالیٰ تک پہنچنا چاہے اورخدا کو راضی کرنا چاہے تو اس کے لیے اتباع علماء کے سوا کوئی صورت نہیں کیونکہ حضور ﷺ کی وفات ہوچکی ہے۔ گوحضور ﷺ کی وفات بھی حیات ہی ہے مگر حیات صوریہ کے مقابلہ میں اس کو وفات کہنا صحیح ہے۔ البتہ اللہ تعالیٰ حی لا یموت ہے مگر اللہ تعالیٰ سے انبیاء کے علاوہ بلاواسطہ کوئی مستفید نہیں ہوسکتا۔ اور ہم تو صحابہ کی طرح حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی بلاواسطہ مستفید نہیں ہوسکتے تو اب بجز اتباع علماء کے ہمارے لیے دین پر چلنے کی کوئی صورت نہیں رہی۔ مگر افسوس ہے کہ بہت سے لوگوں کو آج کل اتباع علماء سے عار آتا ہے۔
نیز فرمایا کہ آج کل عوام کی یہ حالت ہے کہ علماء کو اول تو آگے کرتے ہی نہیں۔ صاحبو! اگر اپنی خیریت چاہتے ہو تو علماء کی اتباع کرو۔ ان کو متبوع بناؤ ، تابع نہ بناؤ۔ ہاں اس کا مضائقہ نہیں کہ ان میں انتخاب کرلو ، جو ناقابل ہوں ان کا اتباع نہ کرو اور جو قابل ہوں ان کو مقتدا بناؤ۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ عبدالمتین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

