آج فیملی سسٹم تباہ ہوچکا ہے (ملفوظات شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی مدظلہ العالی)۔
ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے عورت کو گھر کی ذمہ دار بنایا تھا ، گھر کی منتظمہ بنایا تھا کہ وہ فیملی سسٹم استوار رکھ سکے لیکن جب وہ گھر سے باہر آگئی تو یہ ہوا کہ باپ بھی باہر اور ماں بھی باہر ، اور بچے اسکول میں یا نرسری میں ، اور گھر پر تالا پڑ گیا، اب وہ فیملی سسٹم تباہ اور برباد ہوکر رہ گیا ۔ عورت کو تو اس لیے بنایا تھا کہ جب وہ گھر میں رہے گی تو گھر کا انتظام بھی کرے گی اور بچے اس کی گود میں تربیت پائیں گے ، ماں کی گود بچے کی سب سے پہلی تربیت گاہ ہوتی ہے ۔ وہیں سے وہ اخلاق سیکھتے ہیں ، وہیں سے وہ کردار سیکھتے ہیں ، وہیں سے زندگی گزارنے کے صحیح طریقے سیکھتے ہیں لیکن آج مغربی معاشرے میں فیملی سسٹم تباہ ہو کر رہ گیا ہے ، بچوں کو ماں اور باپ کی شفقت میسر نہیں ہے ، اور جب عورت دوسری جگہ کام کررہی ہے اور مرد دوسری جگہ کام کررہا ہے ، اور دونوں جگہ پر آزاد سوسائٹی کا ماحول ہے تو بسا اوقات ان دونوں میں آپس کا رشتہ کمزور پڑ جاتا ہے ، اور ٹوٹنے لگتا ہے ، اور اس کی جگہ ناجائز رشتے پیدا ہونے شروع ہوجاتے ہیں ، اور اس کی وجہ سے طلاق تک نوبت پہنچتی ہے اور گھر برباد ہوجاتا ہے۔
۔۔(اصلاحی خطبات،جلد۱، صفحہ ۱۴۷)۔۔
یہ ملفوظات حضرت ڈاکٹر فیصل صاحب نے انتخاب فرمائے ہیں ۔
شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://readngrow.online/category/mufti-taqi-usmani-words/

